سی سی ڈی کی بنیاد اور حضرت امیر معاویہ

سی سی ڈی کی بنیاد
آج کل پاکستان خصوصا پنجاب میں سی سی ڈی کا بڑا چرچہ ہے، جس نے کئی بڑے بڑے بدمعاش، قاتل، مجرم، اور سمگلر ٹھکانے لگا دیے ہیں، اور جو ابھی تک نہیں پکڑے گئے وہ مسجدوں میں جا کر قرآن ہاتھ میں پکڑ کر قسمیں اٹھا رہے ہیں ہماری توبہ ہے آئندہ ہم یہ کام نہیں کریں گے ہمیں معاف کر دیں۔ تو آئیے اس بارے جانتے ہیں سی سی ڈی کی بنیاد، یا سی ٹی ڈی کی بنیاد سب سے پہلے کس نے رکھی تھی۔
پولیس کا محکمہ حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ نے بنایا تھا۔ اس کے پندر بیس سال بعد حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ نے (CCD) کی بنیاد رکھی۔
اسے اس وقت خصوصی پولیس کہا جاتا تھا جو بڑے اور عادی مجرموں کو کنٹرول کرنے کے لیے بنائی گئی۔
تاریخی روایات اور معتبر مسلم مؤرخین کے مطابق یہ بات درست ہے کہ خلافتِ امویہ کے بانی حضرت امیر معاویہ بن ابی سفیانؓ نے اسلامی ریاست میں نظم و نسق، امن و امان اور انتظامی ڈھانچے کو مضبوط بنانے کے لیے کئی نئے اقدامات کیے، جن میں خصوصی پولیس فورس یا انٹیلیجنس نظام کی بنیاد رکھنا بھی شامل تھا۔
حضرت امیر معاویہؓ کا انٹیلیجنس اور پولیس نظام:
-
شُرطہ (پولیس) کا منظم نظام:
-
“شرطہ” کا نظام حضرت معاویہؓ کے دور میں واضح شکل میں قائم کیا گیا، جو کسی حد تک موجودہ دور کی سی آئی ڈی، سی ٹی ڈی یا خفیہ پولیس کے مشابہ تھا۔
-
یہ صرف چوروں، ڈاکوؤں یا عام مجرموں کو قابو کرنے کے لیے نہیں بلکہ سیاسی خطرات، بغاوتوں اور ریاستی سلامتی کے تحفظ کے لیے بھی استعمال ہوتا تھا۔
-
-
مخبرین (خفیہ مخبر یا ایجنٹس):
-
حضرت معاویہؓ نے ریاستی نظم و ضبط کے لیے مخبرین کا باقاعدہ جال قائم کیا جو مختلف شہروں اور علاقوں سے رپورٹیں دیتے تھے۔
-
یہ نظام بعد میں عباسی خلفاء نے بھی اپنایا اور ترقی دی۔
-
-
پیشگی اطلاع اور ردعمل کا نظام:
-
حضرت معاویہؓ نہایت مدبر اور صاحبِ بصیرت حکمران تھے۔ وہ بغاوت یا فتنہ برپا ہونے سے پہلے ہی اس کی اطلاع حاصل کر لیتے اور مؤثر قدم اٹھاتے تھے۔
-
یہ سب اُن کے وسیع خفیہ انٹیلیجنس نیٹ ورک کا ثبوت ہے۔
-
-
دارالحکومت دمشق میں مضبوط انتظامی نظام:
-
حضرت معاویہؓ کے دور میں دمشق میں باقاعدہ گورنریٹ، قضاء، مالیات اور شرطہ کے دفاتر قائم ہوئے، جو آج کے سٹی پولیس یا سٹی گورنمنٹ کے تصور سے قریب تر تھے۔
-
کیا یہ اسلامی ریاست میں پہلی دفعہ ہوا؟
-
جی ہاں، خلفائے راشدین کے دور میں اگرچہ امن و امان کی صورتحال مثالی تھی، مگر مرکزی انٹیلیجنس یا پولیس کا ادارہ مستقل بنیادوں پر موجود نہیں تھا۔
-
حضرت عمرؓ کے دور میں انتظامی انفراسٹرکچر کی بہت سی بنیادیں رکھی گئیں، مگر پولیس کا باقاعدہ ادارہ حضرت معاویہؓ کے دور میں پوری طرح تشکیل پایا۔
حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کے انقلابی کارنامے، ایجادات اور اسلامی خدمات
حضرت امیر معاویہ بن ابی سفیان رضی اللہ تعالیٰ عنہ نہ صرف ایک جلیل القدر صحابی، کاتبِ وحی اور قریش کے سردار تھے بلکہ ایک عظیم الشان حکمران، مدبر اور اسلامی سلطنت کے بانی بھی تھے۔ آپ کی خلافت کا دور اسلامی تاریخ کے ان عظیم ابواب میں شمار ہوتا ہے جہاں امت مسلمہ کو استحکام، نظم و ضبط، اور فتوحات کی نئی بلندیوں تک پہنچایا گیا۔
🕌 نبی کریم ﷺ کی بشارتیں
حضور نبی اکرم ﷺ نے فرمایا:
“میری امت کا پہلا لشکر جو سمندری جنگ کرے گا، اس کے تمام افراد کے لیے جنت کی خوشخبری ہے، اور وہ لشکر جو قیصر کے شہر پر حملہ کرے گا، وہ بھی جنتی ہے۔”
-
پہلی بشارت حضرت عثمانؓ کے دور میں حضرت معاویہؓ کی قیادت میں قبرص کی فتح سے پوری ہوئی۔
-
دوسری بشارت حضرت معاویہؓ کے دور میں قسطنطنیہ (استنبول) پر لشکر اسلام کے حملے سے پوری ہوئی، جس میں حضرت ابو ایوب انصاریؓ جیسے جلیل القدر صحابہ شریک تھے۔
🛡 حضرت امیر معاویہؓ کی بڑی ایجادات اور اصلاحات
1. ✅ بحری فوج (نیوی) کی بنیاد
-
اسلامی تاریخ کا پہلا بحری بیڑا قائم کیا، جو رومیوں کے خلاف کامیاب جنگوں میں مصروف رہا۔
-
قبرص سمیت متعدد جزائر پر اسلامی پرچم لہرایا گیا۔
2. ✅ مستقل خفیہ پولیس (شرطہ) اور CCD طرز کا محکمہ
-
بڑے اخلاقی اور سیاسی مجرموں پر قابو پانے کے لیے خصوصی پولیس فورس تشکیل دی، جو آج کی CCD (Counter Crime Department) کے طرز پر تھی۔
3. ✅ ریاستی ڈاک اور انٹیلیجنس نظام
-
برید کا باقاعدہ نظام قائم کیا، جو اطلاعات کی تیز تر رسائی کے لیے استعمال ہوتا تھا۔
-
مخبرین کا نظام قائم کر کے ریاستی سلامتی کو مضبوط کیا۔
4. ✅ اسلامی طب و جراحت کا فروغ
-
طب اور علم الجراحت کی تعلیم کے لیے ادارے قائم کیے۔
-
پہلا اقامتی ہسپتال دمشق میں بنایا۔
5. ✅ تجارتی ترقی اور سود سے پاک قرضہ نظام
-
بیت المال سے سود سے پاک تجارتی قرضے جاری کیے، جو آج کے اسلامی بینکاری نظام کی بنیاد ہیں۔
6. ✅ خانہ کعبہ کے غلاف کی اصلاح
-
پہلی بار پرانے غلاف کو اتار کر نیا غلاف چڑھانے کا حکم دیا، جو آج تک جاری ہے۔
7. ✅ منجنیق کا پہلا استعمال
-
اسلامی جنگی حکمت عملی میں پہلی بار منجنیق کا استعمال کیا، جو بڑے قلعوں کو فتح کرنے میں معاون رہا۔
8. ✅ نہر کی کھدائی
-
عرب دنیا میں پہلی بار نہر کھدوائی، جس سے زرعی پیداوار میں اضافہ ہوا۔
9. ✅ خط دیوانی اور عربی رسم الخط کی ترقی
-
خط دیوانی ایجاد کیا، جس سے عربی خطاطی اور سرکاری تحریر میں معیار قائم ہوا۔
-
عربی رسم الخط کو منظم اور خوبصورت کیا، اور لکھنے کا طریقہ قوم میں عام کیا۔
10. ✅ سرکاری احکام پر مہر لگانے اور ریکارڈ محفوظ رکھنے کا نظام
-
سرکاری خطوط پر مہر لگانے اور ان کی نقل محفوظ رکھنے کا جدید نظام جاری کیا، جو آج کی فائلنگ اور آرکائیو سسٹم کی بنیاد ہے۔
11. ✅ پارلیمنٹ اور شکایات سیل کا قیام
-
مشورتی ادارہ (پارلیمنٹ) قائم کیا۔
-
شکایات سیل بنایا تاکہ عوامی شکایات کا فوری ازالہ ہو۔
12. ✅ موسم کے لحاظ سے فوجی تنظیم
-
گرمائی و سرمائی افواج کی الگ الگ تشکیل کی، تاکہ موسمی حالات میں دفاعی تیاری موثر رہے۔
13. ✅ احادیث اور دینی شعائر کے تحفظ کے لیے محکمہ
-
احادیث کے تحفظ، تدوین اور تعلیم کے لیے باقاعدہ سرکاری ادارہ قائم کیا۔
14. ✅ دنیوی فتوحات
-
دس بڑی سلطنتوں کے 5400 علاقوں پر اسلامی پرچم لہرایا۔
-
دنیا کا سب سے بڑا شہر قیصریہ (جس کے 300 بازار اور 1 لاکھ پولیس اہلکار تھے) کو فتح کر کے اسلامی حکومت قائم کی۔
📚 ماخذ و حوالہ جات:
-
البدایہ والنہایہ – ابن کثیر
-
تاریخ الخلفاء – جلال الدین سیوطی
-
فتوح البلدان – بلاذری
-
سیرتِ حضرت معاویہؓ – عبد الشکور فہمی
-
الکامل فی التاریخ – ابن الاثیر
-
الاصابہ – ابن حجر عسقلانی
0 Reviews
Lorem Ipsum