sherazi313@gmail.com WhatsApp: +92 321 5083475

Sermon Details

Khutba by Molana Syed Abdul Wahab Shah

التضحیۃ بالنفس والمال

ABOUT SERMON:

التَّضْحِيَةُ بِالنَّفْسِ وَالْمَالِ فِي سَبِيلِ اللَّهِ، وَإِدْرَاكُ حَقِيقَةِ الْمِلْكِ وَالْحِسَابِ

ٱلْخُطْبَةُ ٱلْأُولَى

اَلْـحَمْدُ لِلَّهِ الْمَلِكِ الْقُدُّوسِ السَّلَامِ، الَّذِي خَلَقَ الْحَيَاةَ وَالْمَوْتَ لِيَبْلُوَكُمْ أَيُّكُمْ أَحْسَنُ عَمَلًا، وَجَعَلَ الدُّنْيَا مَزْرَعَةَ الْآخِرَةِ، نَشْهَدُ أَنْ لَا إِلٰهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ، لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ يُحْيِي وَيُمِيتُ وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ، وَنَشْهَدُ أَنَّ سَيِّدَنَا وَمَوْلَانَا مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ، الْقَائِلُ: «لَا تَزُولُ قَدَمَا عَبْدٍ يَوْمَ الْقِيَامَةِ حَتَّى يُسْأَلَ عَنْ عُمْرِهِ فِيمَا أَفْنَاهُ، وَعَنْ عِلْمِهِ مَاذَا عَمِلَ فِيهِ، وَعَنْ مَالِهِ مِنْ أَيْنَ اكْتَسَبَهُ وَفِيمَا أَنْفَقَهُ» صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَعَلَى آلِهِ وَأَصْحَابِهِ أَجْمَعِينَ.

أَمَّا بَعْدُ، فَيَا أَيُّهَا النَّاسُ، أُوصِيكُمْ وَنَفْسِيَ الْمُقَصِّرَةَ بِتَقْوَى اللَّهِ، فَإِنَّهَا وَصِيَّةُ اللَّهِ لِلْأَوَّلِينَ وَالْآخِرِينَ، قَالَ اللَّهُ تَعَالَى:﴿وَلَقَدْ وَصَّيْنَا الَّذِينَ أُوتُوا الْكِتَابَ مِنْ قَبْلِكُمْ وَإِيَّاكُمْ أَنِ اتَّقُوا اللَّهَ﴾ [النساء: 131]

يَا عِبَادَ اللَّهِ!اعْلَمُوا أَنَّ كُلَّ مَا نَمْلِكُهُ مِنَ النَّفْسِ وَالْمَالِ وَالْأَهْلِ وَالْوَلَدِ إِنَّمَا هُوَ أَمَانَةٌ عِنْدَنَا، وَالْمَالُ وَالْجَاهُ وَالْحَيَاةُ كُلُّهَا مُلْكٌ لِلَّهِ،

قَالَ اللَّهُ تَعَالَى:﴿آمِنُوا بِاللَّهِ وَرَسُولِهِ وَأَنْفِقُوا مِمَّا جَعَلَكُمْ مُسْتَخْلَفِينَ فِيهِ﴾ [الحديد: 7]

وَقَالَ عَزَّ وَجَلَّ:﴿إِنَّ اللَّهَ اشْتَرَىٰ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ أَنْفُسَهُمْ وَأَمْوَالَهُمْ بِأَنَّ لَهُمُ الْجَنَّةَ﴾ [التوبة: 111]

فَيَا مَنْ يُرِيدُ النَّجَاةَ! تَفَكَّرْ فِي حَقِيقَةِ الْحَيَاةِ، إِنَّهَا لَيْسَتْ لِلَّهْوِ وَلَا لِلتَّرَفِ، بَلْ لِلْاِبْتِلَاءِ وَالْاِخْتِبَارِ،

 قَالَ سُبْحَانَهُ:﴿وَمَا الْحَيَاةُ الدُّنْيَا إِلَّا مَتَاعُ الْغُرُورِ﴾ [آل عمران: 185]

وَقَالَ:﴿كُلُّ نَفْسٍ ذَائِقَةُ الْمَوْتِ ثُمَّ إِلَيْنَا تُرْجَعُونَ﴾ [العنكبوت: 57]

أَيُّهَا الْمُؤْمِنُونَ! الْمُؤْمِنُ الْحَقُّ هُوَ الَّذِي يُقَدِّمُ مَالَهُ وَنَفْسَهُ لِرِضَا اللَّهِ، وَيُضَحِّي فِي سَبِيلِهِ، قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ: «أَفْضَلُ الْجِهَادِ أَنْ يُجَاهِدَ الرَّجُلُ نَفْسَهُ وَهَوَاهُ فِي طَاعَةِ اللَّهِ»

وَقَالَ: «مَا مِنْ يَوْمٍ يُصْبِحُ الْعِبَادُ فِيهِ إِلَّا وَمَلَكَانِ يَنْزِلَانِ، فَيَقُولُ أَحَدُهُمَا: اللَّهُمَّ أَعْطِ مُنْفِقًا خَلَفًا، وَيَقُولُ الْآخَرُ: اللَّهُمَّ أَعْطِ مُمْسِكًا تَلَفًا»

وَتَفَكَّرُوا فِي قَوْلِ الْخَلِيفَةِ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ:

«حَاسِبُوا أَنْفُسَكُمْ قَبْلَ أَنْ تُحَاسَبُوا، وَزِنُوهَا قَبْلَ أَنْ تُوزَنُوا»

نَفَعَنِيَ اللَّهُ وَإِيَّاكُمْ بِالْقُرْآنِ الْكَرِيمِ، وَبِسُنَّةِ سَيِّدِ الْمُرْسَلِينَ، وَاسْتَغْفِرُوا اللَّهَ لِي وَلَكُمْ.

ٱلْخُطْبَةُ ٱلثَّانِيَة

اَلْـحَمْدُ لِلَّهِ عَلَىٰ إِحْسَانِهِ، وَالشُّكْرُ لَهُ عَلَىٰ تَوْفِيقِهِ وَامْتِنَانِهِ، وَأَشْهَدُ أَنْ لَا إِلٰهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ.

أَيُّهَا الْمُسْلِمُونَ! لَا تَغُرَّنَّكُمُ الدُّنْيَا وَزِينَتُهَا، فَإِنَّهَا إِلَى زَوَالٍ، وَالْآخِرَةُ إِلَى دَوَامٍ، وَاسْعَوْا فِي مَرْضَاةِ رَبِّكُمْ بِكُلِّ مَا مَلَكْتُمْ مِنْ نَفْسٍ وَمَالٍ، وَاجْعَلُوا الْقُرْبَانَةَ وَالْجِهَادَ وَالنَّفَقَةَ وَكُلَّ خَيْرٍ سَبِيلًا إِلَى رِضَا اللهِ.

اللَّهُمَّ اجْعَلْنَا مِنَ الَّذِينَ يُؤْثِرُونَ مَا عِنْدَكَ عَلَى مَا عِنْدَهُمْ، وَمِنَ الَّذِينَ يَسْتَعِدُّونَ لِلِقَائِكَ، وَاجْعَلْ آخِرَ كَلَامِنَا لَا إِلٰهَ إِلَّا اللَّهُ.

اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ، كَمَا صَلَّيْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ، إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ.

وَارْضَ عَنِ الْخُلَفَاءِ الرَّاشِدِينَ، أَبِي بَكْرٍ، وَعُمَرَ، وَعُثْمَانَ، وَعَلِيٍّ، وَسَائِرِ الصَّحَابَةِ وَأَهْلِ الْبَيْتِ أَجْمَعِينَ.

وَأَقِمِ الصَّلَاةَ، يَرْحَمْكُمُ اللَّهُ.


اردو ترجمہ خطبۂ جمعہ

موضوع: اللہ اور اس کے دین کے لیے جان و مال کی قربانی دینا، اور اس حقیقت کو سمجھنا کہ جان و مال کا مالک اللہ ہے

پہلا خطبہ

تمام تعریفیں اللہ تعالیٰ کے لیے ہیں جو بادشاہ ہے، پاک ہے، سلامتی دینے والا ہے، جس نے زندگی اور موت پیدا کی تاکہ تمہاری آزمائش کرے کہ تم میں سے کون بہتر عمل کرنے والا ہے، اور جس نے دنیا کو آخرت کا کھیت بنایا ہے۔ ہم گواہی دیتے ہیں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، وہ اکیلا ہے، اس کا کوئی شریک نہیں، اسی کا اقتدار ہے اور اسی کی تعریف کی جاتی ہے، وہ زندہ کرتا ہے اور موت دیتا ہے اور وہ ہر چیز پر قادر ہے۔ ہم گواہی دیتے ہیں کہ ہمارے آقا اور مولیٰ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم اس کے بندے اور رسول ہیں، جنہوں نے فرمایا: “قیامت کے دن کسی بندے کے قدم نہیں ہلتے جب تک اس سے اس کی عمر کے بارے میں نہ پوچھا جائے کہ اس نے اسے کہاں صرف کیا، اور اس کے علم کے بارے میں کہ اس میں کیا عمل کیا، اور اس کے مال کے بارے میں کہ کہاں سے حاصل کیا اور کہاں خرچ کیا۔” اللہ اور اس کے تمام اہل بیت اور صحابہ پر سلامتی ہو۔

اب آگے بڑھتے ہیں، اے لوگو! میں تمہیں اور اپنی کمی کرنے والی نفس کو اللہ تعالیٰ کے تقویٰ کی وصیت کرتا ہوں، کیونکہ یہ تقویٰ اللہ کی وصیت ہے جو پہلے والوں اور بعد والوں کے لیے ہے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: “ہم نے ان لوگوں کو جنہیں کتاب دی گئی تھی تم سے پہلے اور تمہیں بھی وصیت کی ہے کہ اللہ سے ڈرو۔”

اے اللہ کے بندو! جان لو کہ جو کچھ ہمارے پاس ہے، نفس ہو، مال ہو، اہل و اولاد ہو، یہ سب ہمارے امانت ہیں، اور مال، مرتبہ اور زندگی سب اللہ کی ملکیت ہیں۔

اللہ تعالیٰ نے فرمایا: “اللہ اور اس کے رسول پر ایمان لاؤ اور اس چیز میں خرچ کرو جس میں تم کو خلیفہ بنایا ہے۔”

اور فرمایا: “بے شک اللہ نے مومنوں سے ان کی جانیں اور ان کے مال خرید لیے ہیں کہ ان کے لیے جنت ہے۔”

پس اے جو نجات چاہتا ہے! زندگی کی حقیقت پر غور کرو، یہ نہ کھیل ہے نہ عیش و آرام، بلکہ آزمایش اور امتحان ہے۔

اللہ تعالیٰ نے فرمایا: “دنیا کی زندگی فریب دینے والی چیز کے سوا کچھ نہیں۔”

اور فرمایا: “ہر جان موت کا مزہ چکھے گی، پھر ہم ہی کی طرف لوٹائے جاؤ گے۔”

اے مومنوں! حقیقی مومن وہ ہے جو اپنا مال اور جان اللہ کی رضا کے لیے پیش کرے اور اس کے راستے میں قربانی دے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: “سب سے بہتر جہاد وہ ہے کہ آدمی اپنی نفس اور خواہشات سے اللہ کی فرمانبرداری میں جہاد کرے۔”

اور فرمایا: “ہر دن صبح ہوتے ہی دو فرشتے نازل ہوتے ہیں، ایک کہتا ہے: اے اللہ! جو خرچ کرنے والا ہے اسے بدلہ دے، اور دوسرا کہتا ہے: اے اللہ! جو روکنے والا ہے اسے نقصان دے۔”

اور خلیفہ عمر بن الخطاب رضی اللہ عنہ کے قول پر غور کرو: “اپنے نفس کا حساب کرو اس سے پہلے کہ تم سے حساب لیا جائے، اور اسے تول لو اس سے پہلے کہ اسے تولا جائے۔”

اللہ ہمیں اور آپ کو قرآن مجید، سید المرسلین کی سنت سے فائدہ پہنچائے، اور میرے اور آپ کے لیے اللہ سے بخشش طلب کرو۔

دوسرا  خطبہ

تمام تعریفیں اللہ کے لیے ہیں اس کی احسان نوازی پر، اور شکر ہے اسی کے لیے اس کی توفیق اور عنایت پر۔ میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، اور میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد ﷺ اس کے بندے اور رسول ہیں۔

اے مسلمانو! دنیا اور اس کی زیب و زینت تمہیں دھوکے میں نہ ڈال دے، کیونکہ یہ فنا ہونے والی ہے، اور آخرت ہمیشہ باقی رہنے والی ہے۔ لہٰذا تم اپنے رب کی رضا حاصل کرنے کی کوشش کرو اپنی جان و مال کی ہر طاقت کے ساتھ۔ قربانی، جہاد، اللہ کی راہ میں خرچ، اور ہر قسم کے نیکی کے کام کو اللہ کی رضا کا ذریعہ بنا لو۔ اے اللہ! ہمیں ان لوگوں میں شامل فرما، جو تیری رضا کو اپنی دنیاوی خواہشات پر ترجیح دیتے ہیں، اور ہمیں ان لوگوں میں سے بنا جو تجھ سے ملاقات کے لیے تیار رہتے ہیں، اور ہمارے آخری کلمات “لا إله إلا الله” بنا دے۔ اے اللہ! درود بھیج محمد ﷺ پر اور ان کی آل پر، جس طرح تو نے درود بھیجا ابراہیم علیہ السلام اور ان کی آل پر، بے شک تو تعریفوں والا بزرگی والا ہے۔ اور تو راضی ہو جا خلفائے راشدین: ابوبکر، عمر، عثمان، علی اور تمام صحابہ کرام اور اہل بیت رضی اللہ عنہم اجمعین سے۔اور نماز قائم کرو، اللہ تم پر رحم فرمائے۔

Copyright © Meharban Academy 2025, All Rights Reserved.